Thursday, 30 July 2020

پہلے شہر میں آگ لگائیں نامعلوم افراد

پہلے شہر میں آگ لگائیں نامعلوم افراد
اور پھر امن کے نغمے گائیں نامعلوم افراد
لگتا ہے انسان نہیں ہیں کوئی چھلاوہ ہیں
سب دیکھیں پر نظر نہ آئیں نامعلوم افراد
ہم سب ایسے شہر ناپرساں کے باسی ہیں
جس کا نظم و نسق چلائیں نامعلوم افراد
لگتا ہے کہ شہر کا کوئی والی نہ وارث
ہر جانب بس دھوم مچائیں نامعلوم افراد
پہلے میرے گھر کے اندر مجھ کو قتل کریں
اور پھر میرا سوگ منائیں، نامعلوم افراد
ان کا کوئی نام نہ مسلک، نہ ہی کوئی نسل
کام سے بس پہچانے جائیں، نامعلوم افراد
شہرمیں جس جانب بھی جائیں ایک ہی منظر ہے
اوپر نیچے دائیں بائیں، نامعلوم افراد

عقیل عباس جعفری

No comments:

Post a Comment