کِس نے مانگا ہے بھلا آپ سے شاہانہ خراج
ہم فقیروں کو تو کافی ہے یہ چائے سگریٹ
نہ دعا دے نہ عیادت کو بھلے آئے کبھی
یار ہو ایسا کہ سگریٹ سے جلائے سگریٹ
درد والوں کا گزر ہوتا ہے ان راہوں پر
ہم سے صحرا کو عقیدت ہے کہ ہم نے عابی
جب لگی پیاس پِیے، بھوک میں کھائے سگریٹ
عابی مکھنوی
No comments:
Post a Comment