Tuesday 28 July 2020

لڑکی یہ لمحے بادل ہیں

ایک دوست کے نام

لڑکی
یہ لمحے بادل ہیں
گزر گئے تو ہاتھ کبھی نہیں آئیں گے
ان کے لمس کو پیتی جا
قطرہ قطرہ بھیگتی جا

بھیگتی جا تُو جب تک ان میں نم ہے
اور تیرے اندر کی مٹی پیاسی ہے
مجھ سے پوچھ
کہ بارش کو واپس آنے کا رستہ کبھی نہ یاد ہوا
بال سُکھانے کے موسم ان پڑھ ہوتے ہیں

پروین شاکر

No comments:

Post a Comment