Wednesday 29 July 2020

کوئی ہمدم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا

فلمی گیت

کوئی ہمدم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا
ہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا۔۔۔۔

شام تنہائی کی ہے آئے گی منزل کیسے
جو مجھے راہ دکھائے وہی تارا نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا۔۔۔۔

اے نظارو! نہ ہنسو مل نہ سکوں گا تم سے
وہ میرے ہو نہ سکے میں بھی تمہارا نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا۔۔۔۔

کیا بتاؤں میں کہاں یونہی چلا جاتا ہوں
جو مجھے پھر سے بلا لے وہ اشارا نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا۔۔۔۔

مجروح سلطانپوری

غزل جسے بعد میں فلم جھمرو کے لیے خود کشور کمار اور مدھو بالا پر فلمایا گیا

No comments:

Post a Comment