فلمی گیت
کوئی ہمدم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا
ہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا۔۔۔۔
شام تنہائی کی ہے آئے گی منزل کیسے
جو مجھے راہ دکھائے وہی تارا نہ رہا
اے نظارو! نہ ہنسو مل نہ سکوں گا تم سے
وہ میرے ہو نہ سکے میں بھی تمہارا نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا۔۔۔۔
کیا بتاؤں میں کہاں یونہی چلا جاتا ہوں
جو مجھے پھر سے بلا لے وہ اشارا نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا۔۔۔۔
مجروح سلطانپوری
غزل جسے بعد میں فلم جھمرو کے لیے خود کشور کمار اور مدھو بالا پر فلمایا گیا
No comments:
Post a Comment