Friday 31 July 2020

وفا کا مکمل جہاں اور وہ

وفا کا مکمل جہاں اور وہ
بس اک مختصر کارواں اور وہ
ادھر شام سے شب کی سرگوشیاں
ادھر اک سحر کی اذاں اور وہ
رہا درمیاں ایک دریائے صبر
کناروں پہ آبِ رواں اور وہ
سحر تک شریکِ تلاوت رہے
ستاروں بھرا آسماں اور وہ
ضمیرِ زمانہ میں محفوظ ہیں
لہو، جلتے خیمے، سناں اور وہ
نہیں سے نہیں تک ہر اک موڑ پر
سلامت رہے اس کی ہاں اور وہ

غلام محمد قاصر

No comments:

Post a Comment