زندگی کس قدر ستاتی ہے
شاعری کھول کر بتاتی ہے
جب دِیے ظلمتوں کے ساتھی ہوں
روشنی صرف گھر جلاتی ہے
اک جہاں رقص کرنے لگتا ہے
جب کبھی ڈر کے جاگ اٹھتا ہوں
پیار سے ماں مجھے سلاتی ہے
بان کی چارپائی عابی کو
آج بھی گاؤں سے بلاتی ہے
عابی مکھنوی
No comments:
Post a Comment