یہ جو رواں دواں ہوں میں اپنے لیے کہاں ہوں میں
جیسا ہوں میں جہاں ہوں میں اپنے لیے کہاں ہوں میں
جل کے بھی ہوں بجھا ہوا، بجھ کے بھی ہوں جلا ہوا
آگ ہوں یا دھواں ہوں میں؟ اپنے لیے کہاں ہوں میں
جو بھی مِرے "قرِیں" رہا، میرے لیے نہیں رہا
یہ جو ادھر ادھر ہیں لوگ کس کے یہ ہمسفر ہیں لوگ
اور جو یہاں وہاں ہوں میں اپنے لیے کہاں ہوں میں
کتنا عیاں عیاں ہے تُو، میرے لیے کہاں ہے تُو؟؟
خود میں اگر نہاں ہوں میں اپنے لیے کہاں ہوں میں
کچھ بھی نہیں بچا ہوں شاذ، جانے کہاں گیا ہوں شاذ
سب کے لیے تو ہاں ہوں میں، اپنے لیے کہاں ہوں میں
زکریا شاذ
No comments:
Post a Comment