عشق وحشت نشاں مکمل ہے
ورنہ کچھ بھی کہاں مکمل ہے؟
چاۓ ہے، شاعری ہے اور تم ہو
میرا سارا جہاں مکمل ہے
تُو ہے گر سامنے تو لگتا ہے
میں محبت سے بھاگ نکلی ہوں
اب مِرا امتحاں مکمل ہے
آپ کا ذکر گر نہ آئے تو
پھر غزل بھی کہاں مکمل ہے
گویا اب آخری پڑاؤ ہے
یعنی سب داستاں مکمل ہے
ہجر لکھتے ہی یوں لگا ایماں
جیسے کارِ زیاں مکمل ہے
ایمان قیصرانی
No comments:
Post a Comment