ایک پیغام
وہی موسم ہے
بارش کی ہنسی
پیڑوں میں چھن چھن گونجتی ہے
ہری شاخیں
سنہری پھول کے زیور پہن کر
تصور میں کسی کے مسکراتی ہیں
ہوا کی اوڑھنی کا رنگ پھر ہلکا گلابی ہے
شناسا باغ کو جاتا ہوا خوشبو بھرا رستہ
ہماری راہ تکتا ہے
طلوعِ ماہ کی ساعت
ہماری منتظر ہے
پروین شاکر
No comments:
Post a Comment