Tuesday 28 July 2020

وہی موسم ہے

ایک پیغام

وہی موسم ہے
بارش کی ہنسی
پیڑوں میں چھن چھن گونجتی ہے
ہری شاخیں
سنہری پھول کے زیور پہن کر
تصور میں کسی کے مسکراتی ہیں

ہوا کی اوڑھنی کا رنگ پھر ہلکا گلابی ہے
شناسا باغ کو جاتا ہوا خوشبو بھرا رستہ
ہماری راہ تکتا ہے
طلوعِ ماہ کی ساعت
ہماری منتظر ہے

پروین شاکر

No comments:

Post a Comment