میرے ہونے کا مجھے پہلے یقیں ہونے دے
پھر عدم کا تُو مجھے تخت نشیں ہونے دے
ورنہ، یہ بات عبادت کی رہے گی تشنہ
پہلے تسلیم کے قابل یہ جبیں ہونے دے
تُو مجھے جلوہ دکھا اپنا، مِرے سامنے آ
میں تِری ذات کا حصہ تو نہیں ہوں پھر بھی
میرے مولیٰ تُو مجھے عرش نشیں ہونے دے
تیرا اثبات مکمل تبھی ہو گا مجھ میں
پہلے اندر تُو مِرے ایک "نہیں" ہونے دے
خلق اب ساری ترِی داد رسی کو ترسے
کل جو کرنا ہے تجھے آج یہیں ہونے دے
احمد ساقی
No comments:
Post a Comment