Wednesday, 8 July 2020

جب کبھی بات کسی کی بھی بری لگتی ہے

جب کبھی بات کسی کی بھی بری لگتی ہے
ایسا لگتا ہے کہ سینے میں چھری لگتی ہے
رات بھاری تھی تو تھے اس کے ستم سے بیزار
صبح آئی ہے تو وہ اور 😔 بری لگتی ہے
وہ ہو آرائشِ افکار، کہ زیبائشِ فن
آج دونوں کی روش خانہ پری لگتی ہے
لوگ مانگے کے اجالے سے ہیں ایسے مرعوب
روشنی☀ اپنے چراغوں کی بری لگتی ہے
اہل دانش ہوئے ارباب سیاست کے مرید
ایسی پستی پہ مِرے دل میں چھری لگتی ہے

آل احمد سرور

No comments:

Post a Comment