یہ شہر چھوڑ دوں تِری رسوائی ختم ہو
احباب کی یہ حاشیہ آرائی ختم ہو
وہ کون تھا جو میری انا ساتھ لے گیا
اس پیکرِِ سراب کی رعنائی ختم ہو
سب کچھ گنوا دیا ہے مِرے واسطے تو پھر
اک حشرِ بے اماں ہے دل و جاں کے آس پاس
کب دیکھیۓ یہ رنجِ طلب زائی ختم ہو
لوگوں کو ڈس گیا تِرا اچھا لباس بھی
صفدر سلیم اب تِری یکتائی ختم ہو
صفدر سلیم سیال
No comments:
Post a Comment