یہ میری آنکھ میں جو ان کہی محبت ہے
مِرا تمام اثاثہ، یہی محبت ہے
ادھورے پن سے تو لگتا ہے جیسے دنیا بھی
کسی کی نصف میں چھوڑی ہوئی محبت ہے
میں جانتا ہوں کہ ہے اور سا مِرا انجام
یہ چاندنی جو مِرے چار سُو ہے یہ تُو ہے
یہ دل میں دھوپ سی جو ہے تِری محبت ہے
میں اس کی پہلی محبت ہوں افتخار مغل
مگر وہ شخص مِری آخری محبت ہے
افتخار مغل
No comments:
Post a Comment