زخمی خوابوں کی تیسری دنیا
روشنی نے دنیا کا سفر کیا
مگر کسی عدالت میں انصاف نہ ملا
کہ اندھے ترازو نے تو کبھی آنکھیں ہی نہیں کھولیں
دیواریں تمام رات جاگتی رہیں
لیکن گھروں سے لڑکیاں چرا لی گئیں
ایک جسم کو کئی جسموں نے چھوا
تو بے چاری روحوں نے اپنے چہرے پہ قے کی
لڑکی ماں تو بنی، بیاہی نہ گئی
اس نے آنسوؤں سے غسل کیا
مگر پاک نہ ہوئی
زاہد امروز
No comments:
Post a Comment