Sunday, 2 August 2020

خود سے باتیں کرتا

خود سے باتیں کرتا 
دیواروں سے سر ٹکراتا 
اپنی تکمیل کی خاطر 
دونوں آدھے جسموں کو 
بستر پر تنہا چھوڑ کے 
اپنے اصلی حصے کی تلاش میں کھو جاتا 
لیکن خالی ہاتھوں کو جب 
دوزخ کی جانب لٹکائے واپس آتا 
اپنی ہی گردن میں بازو ڈالے 
خود سے لپٹ کر سو جاتا

زاہد امروز

No comments:

Post a Comment