جیسا میں ہوں مجھے ویسا نہیں رہنے دیتا
مجھ کو اک چہرہ شکستہ نہیں رہنے دیتا
جس کی پوشاک میں سب رنگ ملاقات کے ہیں
وہ بدن مجھ کو اکیلا نہیں رہنے دیتا
اس کے ہونٹوں کو وہ اظہارِ ہنر آتا ہے
تیری آنکھوں میں عجب رنگ پذیرائی ہے
دھڑکنوں میں جو اندھیرا نہیں رہنے دیتا
تیری خوشبو کے تعاقب میں بہت اڑتا ہوں
تُو مِرے جسم کو پیاسا نہیں رہنے دیتا
جاذب قریشی
No comments:
Post a Comment