Thursday, 17 December 2020

دور ساحل سے سمندر کا نظارا کرنا

 دور ساحل سے سمندر کا نظارا کرنا

کتنا مشکل ہے کنارے سے کنارا کرنا

راحتیں بیچ کے دولت سے کنارا کرنا

سیکھ مزدور سے تھوڑے پہ گزارا کرنا

تجھ سے مانگی ہے کبھی دولتِ شاہی ہم نے

بس خداوند! وہ اک شخص ہمارا کرنا

جس محبت سے تری ماں نے پکارا ہے تجھے

اس محبت سے اسے تُو بھی پکارا کرنا

کون سن سکتا ہے فریاد سوائے رب کے

ہم پہ واجب ہے اسی سمت اشارا کرنا

دیکھ دھرتی سے محبت کا تقاضہ ہے یہی

تیرا دھرتی کےسبھی زخم گوارا کرنا

وہ جو دل توڑ کے اک بار چلا جائے ارم

کیسے ممکن ہے یقیں اس پہ دوبارا کرنا


ارم شفیق

No comments:

Post a Comment