Wednesday 30 December 2020

اسے خبر ہی نہیں تھی وہ کس جہان میں تھا

 اسے خبر ہی نہیں تھی وہ کس جہان میں تھا

کھلی فضا تھی پرندہ کھلی اڑان میں تھا

اسے میں دیکھ رہا ہوں تمہارے سینے میں

وہ ایک تیر جو اب تک مِری کمان میں تھا

سو اس کی جان بچانا بہت ضروری تھا

بھلے وہ بھاگ کے آیا مِری امان میں تھا

چراغ تھکنے لگے تھے ہوا سے لڑتے ہوئے

مگر وہ حوصلہ باقی جو بادبان میں تھا

اسے پتہ ہی نہیں تھا یہ رت جگا کیوں ہے

مجھے خبر ہی نہیں تھی میں امتحان میں تھا


آرب ہاشمی

No comments:

Post a Comment