Thursday, 31 December 2020

زندگی تجھ سے بچھڑ کر میں جیا ایک برس

 زندگی تجھ سے بچھڑ کر میں جیا ایک برس

زہر تنہائی کا ہنس ہنس کے پیا ایک برس

اک اندھیرے کا بھنور تھا مِرا ماحول مگر

کام اشکوں سے چراغوں کا لیا ایک برس

کسی آندھی کسی طوفاں سے بجھائے نہ بجھا

دل میں جلتا ہی رہا غم کا دِیا🪔 ایک برس

ایک لمحہ بھی گوارا نہ تھا فرقت کا سروش

یہ بھی کیا کم ہے ترے غم میں جیا ایک برس


رفعت سروش

No comments:

Post a Comment