درد جب میرے دل میں پلتے ہیں
لفظ تب شاعری میں ڈھلتے ہیں
تم کو جب دیکھ لیں مِری آنکھیں
خواب سب آنسوؤں میں جلتے ہیں
وہ پریشان ہو کے پھرتا ہے
اس کے دل میں بھی غم مچلتے ہیں
اس کے آنے کی آس رہتی ہے
دل میں سو سو گمان پلتے ہیں
ہیں مِرے عشق کے دِیے وہ سبھی
آسماں پر جو تارے ڈھلتے ہیں
پھول، بارش، گھٹا، شفق، شبنم
سب مِرے غم میں ہاتھ ملتے ہیں
تھک چکی ہوں میں غم کی راہوں میں
اب خوشی ڈھونڈنے کو چلتے ہیں
دیکھ عظمٰی دکھوں کے درپن میں
خال و خد زاوئیے بدلتے ہیں
عظمٰی شاہ
No comments:
Post a Comment