Tuesday 29 December 2020

آخری آندھی نے سب کچھ پہلے جیسا کر دیا

 آخری آندھی نے سب کچھ پہلے جیسا کر دیا

پردے میلے کر دئیے، قالین گندا کر دیا

میرے سارے لوگ رفتہ رفتہ اس کے ہو گئے

مجھ کو اس کی محفلوں نے اور تنہا کر دیا

آسمانوں سے ستارے، اور قبروں سے گلاب

مجھ سے پوچھو میں نے اس کو کیا نہیں لا کر دیا

پہلے اس کو لے کے اس دنیا میں کتنا جھوٹ ہے

کیا ہوا؟ میں نے اگر تھوڑا اضافہ کر دیا

آج سے کچھ سال پہلے ایک جتنی عمر تھی

وقت نے اس کو جواں اور مجھ کو بوڑھا کر دیا 

جانے کس کا تذکرہ مذکؔور کے منہ سے سنا

جانے اس ظالم نے ہم کو کس کا رسیا کر دیا


ضیا مذکور

No comments:

Post a Comment