Sunday 27 December 2020

تیری یادوں میں ہم جو کھوتے ہیں

 ہم تجھے آفرین کہتے ہیں 

ماہ رو، مہ جبین کہتے ہیں

ہر قدم پر ترا تصور ہے

تیرے جلوے، ترا تخیل ہے

تیری یادوں میں ہم جو کھوتے ہیں

اک کو دو، دو کو تین، کہتے ہیں 

ہم تجھے آفرین کہتے ہیں


ثاقب قمری

No comments:

Post a Comment