Wednesday, 30 December 2020

بجھا بجھا کے جلاتا ہے دل کا شعلہ کون

 بجھا بجھا کے جلاتا ہے دل کا شعلہ کون

دکھا رہا ہے مجھی کو مرا تماشہ کون

سبھی کے چہروں پہ مہر و وفا کا غازہ ہے

کہوں یہ کیسے پرایا ہے کون؟ اپنا کون

خوشی کی بزم میں ہم رقص ہیں سبھی لیکن

کرے گا پار مِرے ساتھ غم کا دریا کون

بہار آئی ہے لیکن کھلے ہیں آگ کے پھول

ہر اک درخت میں رکھ کر گیا ہے شعلہ کون

یہ پھول رنگ ستارے فضا کی رعنائی

اٹھا کے بھول گیا اپنے رخ سے پردہ کون

یقین تھا اسے آنا ہے ایک دن لیکن

اچانک آئی تو دل نے دھڑک کے پوچھا کون

ورق ورق پہ محبت کی داستاں لکھ کر

سروش سوچ رہا ہوں اسے پڑھے گا کون


رفعت سروش

No comments:

Post a Comment