Tuesday 29 December 2020

دنیا کیا ہے برف کی اک الماری ہے

 دنیا کیا ہے برف کی اک الماری ہے

ایک ٹھٹھرتی نیند سبھی پر طاری ہے

کہرا اوڑھے اونگھ رہے ہیں خستہ مکاں

آج کی شب بیمار دیوں پر بھاری ہے

سب کانوں میں اک جیسی سرگوشی سی

ایک ہی جیسا درد زباں پر جاری ہے

شام کی تقریبات میں حصہ لینا ہے

کچا رستہ دھول اٹی اک لاری ہے

گوری چٹی دھوپ بلائے جاڑے کی

وہ کیا جانے میری کیا دشواری ہے


فاروق شفق

No comments:

Post a Comment