Sunday 27 December 2020

خموشی کا کوئی لہجہ نہیں ہے

 خموشی کا کوئی لہجہ نہیں ہے

ہمیں لگتا ہے پر ایسا نہیں ہے

محبت سب سے اچھی شے ہے لیکن

محبت میں بھی سب اچھا نہیں ہے

یہ میری زندگی اک مسئلہ ہے

مگر یہ مسئلہ میرا نہیں ہے

اسی اک موڑ سے ڈر کے گزرنا

جہاں پر کوئی بھی خطرہ نہیں ہے

بھٹکنے سے ملیں گے سب خزانے

بھٹکنے کا مگر نقشہ نہیں ہے

اٹھا کر لے گیا ہے داد ساری

مِرا وہ شعر جو سچا نہیں ہے


احمد سلمان

No comments:

Post a Comment