Monday 28 December 2020

یہ ہیں حالات کی الجھن کے دھاگے

 الجھن


یہ ہیں حالات کی الجھن کے دھاگے

'تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے'

ندی کے دو کناروں کی طرح ہم

ہمارا اب کہیں سنگم نہیں ہے

ہے خوشبو میں بسا پیرس یہ میرا

مگر وہ رونقِ جہلم نہیں ہے


عاکف غنی

No comments:

Post a Comment