Sunday 27 December 2020

مریض میں ہوں طبیب تم ہو

طبیب تم ہو


ہماری نبضیں

تمہارے دم سے

جواز ڈھونڈیں گی زندگی کا

کہ لکھنے والے نے

لکھ دیا ہے

مریض میں ہوں

طبیب تم ہو


نامعلوم

No comments:

Post a Comment