Monday 28 December 2020

کچھ ایسی اب مصیبت پڑ گئی ہے

 کچھ ایسی اب مصیبت پڑ گئی ہے

ہمیں تیری ضرورت پڑ گئی ہے

میں سب سے دور ہونا چاہتا ہوں

مجھے اپنی ضرورت پڑ گئی ہے

چراغ ایسے جلائے اب کے ہم نے

ہواؤں کو مصیبت پڑ گئی ہے

حسنؔ کیسے سکونِ دل ملے گا

تمہارے پیچھے وحشت پڑ گئی ہے


حسن کاظمی

No comments:

Post a Comment