Sunday, 27 December 2020

طے نہ کر پائی منزلیں تتلی

طے نہ کر پائی منزلیں تتلی

پھنس گئی میرے جال میں تتلی

رات کے وقت جیب میں جگنو

صبح تا شام ہاتھ میں تتلی

اک نیا رنگ دیکھتی ہے آنکھ

جب بھی لیتی ہے کروٹیں تتلی

چوک میں ڈھونڈنے سے کیا حاصل

ڈھونڈئیے جا کے باغ میں تتلی

سو طرح کے فریب دیتی ہے

سو بناتی ہے صورتیں تتلی

ہاتھ جامد جو آ نہیں سکتی

استعاراً اسے کہیں تتلی


عقیل جامد

No comments:

Post a Comment