Friday, 19 February 2021

داغ سے کہو آئے چارہ سازی کے لئے

 داغ سے کہو آئے چارہ سازی کے لیے

کمر کے بَل کا بیاں میرے بس میں نہیں

غالب سے کہو آئے ہجر پر شعر کہے

یوں چاکِ گریباں میرے بس میں نہیں

میر سے بولو مصروں کو مکمل کر دے

غزلِ جاناں میرے بس میں نہیں

جون کہاں ہے شبِ ہجر منائے آ کر

وحشت کا بیاں میرے بس میں نہیں

اقبال کو لاؤ آیت پڑھے پھونکے مجھ پر

شریعت و قرآں میرے بس میں نہیں


واصف اسلم

No comments:

Post a Comment