Saturday 27 February 2021

کرۂ ارض پر بدحالیوں کا دور دورہ تھا

 اے روحِ ابتسام


کرۂ ارض پر بدحالیوں کا دور دورہ تھا 

خشک سالی اپنے عروج پر تھی 

پھر حیات کے دشت میں تم بارش کے ننھے

قطرے کی مانند نمودار ہو کر خوب برسے

اب ہر سُو آسودگی پھیلی جا چکی ہے

یقین مانو، اب ہر سُو بہار ہی بہار ہے


زین اشعر

No comments:

Post a Comment