کسی کے اجڑے ہوئے گلستاں میں گل وفا کے کھلا رہی ہے
وہ ایک عورت بہت سے رشتے نبھا رہی تھی نبھا رہی ہے
کوئی تو پوچھو کہ مسئلہ کیا کیوں آنکھیں پُرنم ہوئی ہیں آخر
اگر تشدد بھی ہو تو لوگو جہاں سے سب کچھ چھپا رہی ہے
بیوی عورت ہے ماں بھی عورت ہے بہن عورت بیٹی عورت
کسی کو بھائی، کسی کو بیٹا، کسی کو شوہر بلا رہی ہے
کوئی بتاؤ کہ حور جانو کہ سمجھوں عورت حیا کی پیکر
حیا کے پردے میں لپٹی نازش حیا سبھی کو سکھا رہی ہے
اے آر نازش
No comments:
Post a Comment