جدائی نوحے لکھتی ہے
تمہارے جانے کا نوحہ
ساری کائنات نے
میرے ساتھ لکھا ہے
ہم سب فراق نصیب ہجر کا موسم اوڑھے
ایک دوسرے سے پیٹھ موڑے بیٹھے ہیں
جدائی کے پتے بالوں میں الجھے ہیں
اور چائے کی پیالی پر
موت تہہ جمائے بیٹھی ہے
ہماری زبانوں پر برف جمی ہے
اور آنکھیں مرجھا چکی ہیں
صنوبر الطاف
No comments:
Post a Comment