Friday 26 February 2021

شہر وہی اچھے ہیں جو لڑکیوں کے نام پر بسائے

شہر وہی اچھے ہیں

جو لڑکیوں کے نام پر بسائے اور دیوتاؤں کے نام پر جلائے جائیں

لڑکیاں وہی خوبصورت ہیں

جو اُدھڑی ہوئی قبروں میں سے نکلے ہوئے ہاتھوں پر

فصل میں پہلی بار توڑے ہوئے پھَل رکھتی چلی جائیں

اگر شاعری محبت کی کفایت کرتی

تو میں سمندر کے دونوں کناروں کو اپنی شاعری سے جوڑتا


افضال احمد سيد

No comments:

Post a Comment