Saturday, 27 February 2021

درد ٹھہرے تو ذرا دل سے کوئی بات کریں

 درد ٹھہرے تو ذرا دل سے کوئی بات کریں

منتظر ہیں کہ ہم اپنے سے ملاقات کریں

دن تو آوازوں کے صحرا میں گزارا لیکن

اب ہمیں فکر یہ ہے ختم کہاں رات کریں

میری تصویر ادھوری ہے ابھی کیا معلوم

کیا مِری شکل بگڑتے ہوئے حالات کریں

اور اک تازہ تعارف کا بہانہ ڈھونڈیں

ان سے کچھ ان کے ہی بارے میں سوالات کریں

آؤ دو چار گھڑی بیٹھ کے اک گوشے میں

کسی موضوع پہ اظہار خیالات کریں


احمد وصی

No comments:

Post a Comment