غم سبھی بھول جائیں نیا سال ہے
آؤ مل کر منائیں نیا سال ہے
مسکرائیں ہنسائیں نیا سال ہے
گھر کو مل کر سجائیں نیا سال ہے
رنجشیں، غم غصہ نفرتیں ختم ہوں
فاصلوں کو مٹائیں نیا سال ہے
خوش ہیں ہم جنوری تیرے آنے سے اور
دور ہو سب بلائیں نیا سال ہے
لا رہا ہے نیا سال امنگیں نئی
کہہ رہی ہیں فضائیں نیا سال ہے
مثال حبیب
No comments:
Post a Comment