Sunday 28 February 2021

کیا بنایا تھا کیا بنا ہوا ہے

 کیا بنایا تھا، کیا بنا ہوا ہے

جس کو دیکھو خدا بنا ہوا ہے

یعنی کچھ بھی نہیں ہمارے بیچ

یعنی اک راستا بنا ہوا ہے

خود تراشہ ہے تُو نے آدم کو

یہ تِرے ہاتھ کا بنا ہوا ہے

جس جگہ پر کبھی مِرا گھر تھا

اب وہاں جانے کیا بنا ہوا ہے

بات کر تاکہ یہ کُھلے مجھ پر

تُو ہے درویش یا بنا ہوا ہے

ساتھ میرے اسے بھی دفن کرو

جو پسِ آئینہ⌗ بنا ہوا ہے

کیا کوئی آپ سا بنا ہوا تھا

یا کوئی آپ سا بنا ہوا ہے


ندیم قیس

No comments:

Post a Comment