تم نے بال پھیلائے تھے
یا پھر شام کے سائے تھے
گزرے دن کی باتیں ہیں
ہم بھی آپ کو بھائے تھے
اکثر ان کی آنکھوں سے
ہم نے دھوکے کھائے تھے
یاد ہے مجھ کو جاتے ہوئے
آپ بہت گھبرائے تھے
ان کو رخصت کر کے ہم
کچھ زیادہ پچھتائے تھے
ساحر رستے وجد میں ہیں
آپ یہاں کب آئے تھے
حسنین اقبال
No comments:
Post a Comment