Saturday, 27 February 2021

کون سمجھے گا یہاں تازہ ہوا کا مطلب

تنگ کمروں میں ہے محبوس فضا کا مطلب

کون سمجھے گا یہاں تازہ ہوا کا مطلب؟

پھول سے چہرے پہ بھی لفظ بہ لفظ اُبھرا ہے

زرد ہوتی ہوئی تحریرِ حنا کا مطلب

آنکھیں خوابوں کے ورق چہرہ حقیقت کی کتاب

ہم ہی خود پڑھ نہ سکے اس کی وفا کا مطلب

ریگِ ساحل پہ قلم بند کیا ہے کس نے؟

شب کے جسموں کا بیاں رقصِ صبا کا مطلب

رنگ حیرت میں پڑے ہیں نہیں واضح ہوتا

تازہ پھولوں پہ کسی آبلہ پا کا مطلب


ڈاکٹر ذکاءالدین شایاں

No comments:

Post a Comment