Friday, 26 February 2021

حد پرواز جمال آپ کی انگڑائی ہے

 حدِ پروازِ جمال آپ کی انگڑائی ہے

اس سے آگے مِرے احساس کی رعنائی ہے

اب سفر اور بھی دشوار ہُوا ہم سفرو

تیرگی راہ کی ذہنوں میں سمٹ آئی ہے

تھے جو محبوس تو آفاق نگاہی تھی نصیب

ہُوئے آزاد تو ہر چیز علاقائی ہے

ہم کبھی روئے تھے جس بات پہ پہروں اے نقش

آج اس بات پہ رہ رہ کے ہنسی آئی ہے


مقبول نقش

No comments:

Post a Comment