Sunday 28 February 2021

لب پہ میرے جو حق بیانی ہے

 لب پہ میرے جو حق بیانی ہے

بس یہ مولا کی مہربانی ہے

یہ محمدؐ نے ہم سے فرمایا

دیکھو، دنیا سرائے فانی ہے

حرصِ دنیا سراب ہے لوگو

نہ بجھے پیاس یہ وہ پانی ہے

تنہا آیا ہے، تنہا جائے گا

بات یہ تو بہت پرانی ہے

تجھ کو دینا ہے روزِ حشر حساب

تُو سمجھتا ہے یہ کہانی ہے

حشر کے دن کوئی نہ بولے گا

صرف مولا کی حکمرانی ہے

مُردہ چہرہ سے لے سبق ورنہ

کورا کاغذ تِری کہانی ہے

خوابِ غفلت سے جاگ اے انسان

مختصر تیری زندگانی ہے

تیرے ماتھے کا یہ نشاں حامد

تیرے ایمان کی نشانی ہے​


حامد باقری

No comments:

Post a Comment