باہم ایک بستر پر
دھرا ہے
میرے دائیں ہاتھ پہ ایک سمندر
بائیں ہاتھ پہ موت
تھک جاؤں تو
دائیں ہاتھ پہ موت
سمندر بائیں پہ رکھ لیتا ہوں
جب سوتا ہوں
تو بستر پر میرے ہمراہ سمندر سوتا ہے
پر موت نہیں ہوتی
وہ میرے سانسوں کو گنتی گنتی
پہرہ دیتی ہے
میری جانب تکتے چلے جاتی ہے
جب ساتھ مِرے بستر پہ
وہ لیٹی ہوتی ہے
اقتدار جاوید
No comments:
Post a Comment