Sunday 28 February 2021

باہم ایک بستر پر دھرا ہے

 باہم ایک بستر پر


دھرا ہے

میرے دائیں ہاتھ پہ ایک سمندر

بائیں ہاتھ پہ موت

تھک جاؤں تو

دائیں ہاتھ پہ موت

سمندر بائیں پہ رکھ لیتا ہوں

جب سوتا ہوں

تو بستر پر میرے ہمراہ سمندر سوتا ہے

پر موت نہیں ہوتی

وہ میرے سانسوں کو گنتی گنتی

پہرہ دیتی ہے

میری جانب تکتے چلے جاتی ہے

جب ساتھ مِرے بستر پہ

وہ لیٹی ہوتی ہے


اقتدار جاوید

No comments:

Post a Comment