Thursday 25 February 2021

صاحب دلوں سے راہ میں آنکھیں ملا کے دیکھ

 صاحب دلوں سے راہ میں آنکھیں ملا کے دیکھ

رکھتا ہے تو بھی دل تو اسے آزما کے دیکھ

پہچاننے کی پیار کو کوشش کبھی تو کر

خود کو کبھی تو اپنے بدن سے ہٹا کے دیکھ

یا لذتوں کو زہر سمجھ، اور دور رہ

یا شعلۂ گناہ میں دامن جلا کے دیکھ

ہر چند ریگ زار سہی زندگی مگر

پل بھر کو اپنے جسم کا جادو جگا کے دیکھ

سائے کی طرح ساتھ چلے گی کوئی صدا

سنسان جنگلوں میں اکیلے بھی جا کے دیکھ


فضیل جعفری

No comments:

Post a Comment