تھکے ہوئے بھی تمہاری راہ میں کھڑے رہیں گے
ہمارے دل میں نحیف جذبے پڑے رہیں گے
تمہارے منہ میں جو آ رہا ہے وہ کہہ رہی ہو
یہ حرف تیشے تو جسم و جاں میں گڑے رہیں گے
پگھل رہی ہے، مگر دکھاوا بھی کر رہی ہے
اسے خبر ہے ہم اپنی ضد پر اڑے رہیں گے
یہ ہم مزاجی میں ہم تو تِیکھا سا بولتے ہیں
وہ خوش بہت ہیں کہ ہم ہمیشہ لڑے رہیں گے
انصر منیر
No comments:
Post a Comment