چوٹ کا احتمال ہے مرشد
یہ محبت کا سال ہے مرشد
لمس اس کی گداز پوروں کا
صورتِ اِندمال ہے مرشد
چاند تنہا فریب کار نہیں
کُل ستاروں کی چال ہے مرشد
سب فرشتے دکھائی دیتے ہیں
آدمی خال خال ہے مرشد
میں تو بچ کر نکل گیا ہوتا
پر یہ آنکھوں کا جال ہے مرشد
میں تو خود سے بھی لاتعلق ہوں
پھر یہ کس کا خیال ہے مرشد
عدل مدت ہوئی معطل ہے
اور عدالت بحال ہے مرشد
ارشد عزیز
No comments:
Post a Comment