Sunday, 14 February 2021

دیر تلک دفتر میں بیٹھا سوچ رہا ہوں

 دیر تلک دفتر میں بیٹھا سوچ رہا ہوں

یہ جلدی گھر کو جانے والے

کس سے جا کر ملتے ہوں گے

ان کے گھر میں شاید کوئی رہتا ہو گا

جس کی نظریں صبح سے لے کر شام تلک

دروازے پر رہتی ہوں گی

میرے گھر کے کمرے میں تو بس اک مکڑی رہتی ہے

جو سگریٹ کے دھوئیں سے

شاید مرنے والی ہے

یا پھر چھت پر بِلی ہے

بانجھ ہے وہ

اکثر رات کو پہلو میں آ کر سو جاتی ہے

یا پھر ایک بوڑھی چڑیا

جو کھڑکی میں آ کر شور مچاتی ہے

مجھ کو روز جگاتی ہے

اور میرے دفتر جانے تک

کھڑکی میں بیٹھی رہتی ہے

اور میں ایک سلائس کا ٹکڑا

پلیٹ میں چھوڑ کے جاتا ہوں

جس کو مکڑی، بلی، چڑیا

تینوں بانٹ کے کھاتے ہیں

دیر تلک دفتر میں بیٹھا

بس یہ سوچ کے افسردہ ہوں

مکڑی، بلی اور وہ چڑیا

تینوں مرنے والے ہیں


واصف اسلم

No comments:

Post a Comment