فدا ہونے سے پہلے سوچ لینا
یہ دل دینے سے پہلے سوچ لینا
زمانے بھر کی رُسوائی ملے گی
مجھے ملنے سے پہلے سوچ لینا
نہ ہو جائے کہیں دل ریزہ ریزہ
وہاں جانے سے پہلے سوچ لینا
یہ باتیں راہ کی دیوار ہوں گی
انہیں کہنے سے پہلے سوچ لینا
سفر لمبا ہے کٹ جائے گا آخر
کہیں رکنے سے پہلےسوچ لینا
ثاقب کیف
No comments:
Post a Comment