Monday 26 July 2021

اداس موسم میں مسکرانا نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں

 اداس موسم میں مسکرانا نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں

جدائی کے روگ کو چھپانا نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں

وہ فصلِ گل تو اب ڈھل چکی ہے، چِتا محبت کی جل چکی ہے

وفا کی میت کو اب اٹھانا نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں

وہ پیار کے پل وہ چاند راتیں، وہ دل نشیں پھول جیسی باتیں

حسیں یادوں کو بھول جانا نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں

زمانے سے پھر گِلہ ہی کیوں ہو کوئی کسی سے خفا ہی کیوں ہو

کہ میرے دوست !یہ زمانہ نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں

زمانے سے  پھرگلہ ہی کیوں ہو، کوئی کسی سے خفا ہی کیوں ہو

کہ میرے شہباز یہ زمانہ، نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں


شہباز نیر

No comments:

Post a Comment