Thursday 29 July 2021

بہت اداس طبیعت ہے اب چلے آؤ

 بہت اداس طبیعت ہے اب چلے آؤ

یہ وقت ایک اذیت ہے اب چلے آؤ

تمہارے بعد ہمیں زندگی سے کیا لینا

یہ زندگی بھی مصیبت ہے اب چلے آؤ

کہو تو دور سے اک دوسرے کو دیکھیں گے

یہی تو صاف سی نیت ہے اب چلے آؤ

یہاں تو دن کا نکلنا عذاب لگتا ہے

یہ تا حیات ہی ظلمت ہے اب چلے آؤ

کرن زمانے کو جوتے کی نوک پر رکھنا

یہ تیری میری محبت ہے اب چلے آؤ


کرن ہاشمی

No comments:

Post a Comment