Thursday 29 July 2021

چراغ دنیا کے سارے بجھا کے چلتا ہوں

 چراغ دنیا کے سارے بجھا کے چلتا ہوں

اندھیری رات میں اک دل جلا کے چلتا ہوں

دکھائی دیتا ہے دروازۂ فنا مجھ کو

میں سب حجاب نظر سے اٹھا کے چلتا ہوں

دکھائی دیتے ہیں سارے خزانے دھرتی کے

میں سارے سنگ رہوں کے ہٹا کے چلتا ہوں

علم میں سر میرا کوئی اٹھائے گا کیوں کر

میں خوان عزم میں سر کو سجا کے چلتا ہوں

مجھے پہنچنا ہے بس اپنے آپ کی حد تک

میں اپنی ذات کو منزل بنا کے چلتا ہوں


خلیل مامون

No comments:

Post a Comment